ہائے وہ اندھیری دوپہر کے نیچے آسکتی امید ختم ہوئی ضدی انتھک دکھی خلاؤں کی طرف متوجہ ہو کر نظروں کی آدھی شام کو اچانک روح کے سامنے نمودار ہوئی آدھی ننگی جسم کی جڑوں میں پہلے لمحے سے ہی اپنے آپ سے الجھی ہوئی اس نے پیار کیا مہارت اور چالاکی کی کمی کے بغیر، وہ اس بات پر قائل ہو گیا اور ان لطیف آئینوں کی حیرت انگیز کہانیوں سے بات کی جو اسے اپنی آوارہ گردی میں ملتے تھے۔